حضرت عائشہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہمیشہ درست اعمال کیا کرو۔ خود کو حق سے قریب تر رکھنے کی کوشش کیا کرو، اور (رحمتِ الٰہی کی) خوش خبری دیتے رہا کرو، (اور یاد رکھو) کسی کو بھی اس کا عمل جنت میں نہیں لے جائے گا۔ صحابہ کرام نے عرض کی : یارسولﷺ اللہ! آپﷺ کو بھی نہیں؟ آپﷺ نے فرمایا: ہاں، مجھے بھی نہیں،الا یہ کہ اللہ مجھے اپنی رحمت میں ڈھانپ لے۔ (بخاری، کتاب الرقاق، ۶۴۶۷)
سبحان اللہ، شافع محشر بھی اپنے عمل پر نہیں، صرف اور صرف رحمت خداوندی پر بھروسا رکھتے ہیں۔ مجرد تواضع اورانکساری کی خاطر نہیں، بلکہ عبودیت کے کمال درجے پر پہنچتے ہوئے فرماتے ہیں: ہاں، رحمت ربی شامل حال نہ ہو تو مجھے بھی میرا کوئی عمل جنت میں نہ لے جائے گا۔
حدیث میں انتہائی شدید وعید بھی ہے اور اتنی ہی عظیم خوش خبری بھی۔ وعید یہ کہ خبردار تمھاری ٹوٹی پھوٹی نیکیاں،یا تمھارے دینی مناصب تمھیں کسی غلط فہمی یا غرور کا شکار نہ کر دیں۔ انسان ساری عمر بھی حمد و تسبیح اور اعمالِ صالحہ میں گزار دے، تب بھی جب تک رحمتِ حق کی آغوش میسر نہ ہو،کچھ نتیجہ نہ نکلے گا۔ خوش خبری یہ ہے کہ حق اور بھلائی کے پیمانے پر خود کو ناپتے رہا کرو۔اپنے تئیں اعمال کو درست اور سیدھا رکھنے کی کوشش کرتے رہا کرو اور پھر مایوسی نہیں خوش خبری پھیلاؤ کہ اللہ کی رحمت عطا ہو کر رہے گی۔

Comments

Popular posts from this blog